Add To collaction

کیا امید




Nayab shafaq

غزل

کیا امید تم سے ہم کریں تم شاد کرو گے
گلشن کو میرے کس طرح آباد کرو گے

گلشن کا گل نہیں ہوں مجھے خار ہی سمجھو
جب ہم نہیں ہوں گے تو مجھے یاد کرو گے

شیروں کی دھاڑوں سےتھراتے ہیں پتھر
نہ سمجھو گے میری بات تو فریاد کرو گے

میں آہنی دیوار ہوں اہل ادب میں
کیوں مجھ کو گراؤ گے برباد کرو گے 

میرے پھوس کے چھپر سے ہے آندھی کو عداوت
شفقؔ گفاؤں کو بس آباد کرو گے

ابصار خاں عرف نایاب شفقؔ
لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا ®©

   13
3 Comments

Amir

14-Sep-2022 05:19 PM

bahutt khub

Reply

Seyad faizul murad

14-Sep-2022 09:50 AM

وااااہ کیا بات ہے

Reply

Maria akram khan

14-Sep-2022 12:00 AM

Uffff bohat ziada Kamal ki ghazal Hai 👌❤️

Reply